Tasbih Fatima Zehra sa.


TasbTasbih Fatima Zehra sa.

📿 *تسبیح فاطمہ زہرا (س)*📿

اس کی فضیلت میں بے حدّ و حساب احادیث وارد ہوئی ہیں حضرت امام جعفر صادق - فرماتے ہیں ہم اپنے بچوں کو حضرت زہرا(ع) کی تسبیح کا حکم بھی ویسے ہی دیتے ہیں جسطرح نماز کا حکم دیتے ہیں لہذا اسے کسی حال میں بھی ترک نہ کرو۔ جو شخص پابندی کیساتھ جناب زہرا(ع) کی تسبیح پڑھتا ہے وہ کبھی بدبخت اور شقی نہیں ہوگا۔ معتبر روایات میں واردہوا ہے کہ قرآن مجید میں خداوند عالم نے جس ’’ذکرکثیر‘‘کا حکم دیا ہے وہ تسبیح حضرت زہرا(ع) ہے۔ چنانچہ جو شخص ہر نماز کے بعد حضرت زہرا(ع) کی تسبیح پڑھتا ہے وہ ذکر کثیر کرتا اور خدا کو بہت یاد کرتا ہے۔ گویا وہ اس آیتِ مجیدہ میں موجود حکم ﴿وَاذْکُرُوا اﷲَ ذِکْراً کَثِیراً﴾﴿’’اﷲ تعالیٰ کو بہت یاد کیا کرو‘‘﴾پر عمل پیرا ہوتا ہے معتبر سند کے ساتھ امام محمد باقر - سے مروی ہے کہ جو شخص حضرت فاطمہ زہرا(ع) کی تسبیح پڑھنے کے بعد استغفار کریگا تواﷲ تعالیٰ اسے بخش دے گا۔ زبان پر تو اس تسبیح کے سوالفاظ لانا ہوتے ہیں لیکن میزان عمل میں ہزار کے برابر ہیں اسی سے شیطان دور ہوتا ہے اور رحمان راضی ہوتا ہے ۔امام جعفر صادق - سے صحیح اسناد کے ساتھ مروی ہے کہ جو شخص نماز کے بعد اپنے پاؤں کو نماز کی کیفیت سے ہٹانے سے پہلے حضرت فاطمہ زہرا(ع) کی تسبیح پڑھے تو اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور جنّت اس کیلئے واجب ہوجاتی ہے ایک اور معتبر حدیث میں فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک ہر نماز کے بعد حضرت فاطمہ زہرا(ع) کی تسبیح پڑھنا، روزانہ ہزار رکعت نماز پڑھنے سے بہتر ہے ۔

معتبر روایات کے مطابق حضرت امام محمد باقر -سے مروی ہے کہ جناب زہرا = کی تسبیح سے بہتر کوئی اور تسبیح و تمجید نہیں ہے ، جس سے عبادت الٰہی کی جائے . کیونکہ اگر اس سے بہتر کوئی اور چیز ہوتی تو رسول(ص) خدا حضرت فاطمہ زہرا(ع) کو وہی عطا فرماتے . اس کی فضیلت میں اتنی زیادہ احادیث منقول ہیں کہ ان سب کو اس مختصر سے رسالہ میں ذکر نہیں کیا جا سکتا . اس تسبیح کی کیفیت کے متعلق احادیث میں اختلاف ہے، لیکن ان میں سے زیادہ مشہور اور ظاہر یہ ہے کہ 
34چونتیس مرتبہ:﴿ اﷲ اکبر﴾ ﴿اللہ بزرگ تر ہے﴾
33 تینتیس مرتبہ: ﴿الحمد ﷲ﴾ ﴿حمد اللہ کے لئے ہے﴾ 
33تینتیس مرتبہ: ﴿سُبْحَانَ اﷲ﴾ ﴿خدا پاک ومنزہ 
ہے{ 


بعض روایات میں ’’سُبحانَ اﷲ‘‘ کو ’’الحَمدُاﷲ‘‘ سے
 پہلے ذکر کیا گیا ہے جب کہ بعض علمائ نے ان دونوں طریقوں کو اس طرح جمع کیا ہے کہ نماز کے بعد پہلے طریقہ کے مطابق پڑھے اور سونے کے وقت دوسرے طریقہ کے مطابق پڑھے اور ظاہراً دونوں صورتوں میں پہلا طریقہ ہی مشہور اور اولیٰ ہے اور سنت ہے کہ تسبیح مکمل کرنے کے بعد ایک مرتبہ کہے: ’’لآ الٰہ اَلَّاا ﷲ‘‘ 
چنانچہ امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ جو شخص ہر نماز کے بعد حضرت فاطمہ زہرا(ع) کی تسبیح پڑھے اور اس کے آخر میں لَا اِلٰہَ اِلّا اﷲ کہے تو خدا اسے بخش دے گا۔

📿خاک شفاء کی تسبیح بہتر یہ ہے کہ خاک شفا کی تسبیح کے دانوں پر اس تعداد کو شمار کرے تمام ذکر واذکار میں خاک شفا کی تسبیح کا استعمال سنت ہے اور خاک شفا کی تسبیح ہر وقت اپنے پاس رکھنا مستحب ہے یہ تمام بلاؤں کا حرز ہے اور بے انتہا ثواب کا موجب ہے . منقول ہے کہ ابتدائ میں حضرت فاطمہ زہرا(ع) نے پشم کے دھاگوں پر گانٹھیں لگائی ہوئی تھیں اور وہ انہی پر یہ تسبیح پڑھا کرتی تھیں جب جناب حمزہ بن عبد المطلب شہید ہو گئے تو حضرت زہرا =نے اس شھید بزرگوار کی قبر کی مٹی سے تسبیح بنائی اور اس پر پڑھا کرتی تھیں تب دوسرے لوگوں نے بھی اس طریقے کو اختیار کر لیا لیکن جب سید الشہدائ حضرت امام حسین- شھید کر دیئے گے تو سنت قرار پایا کہ اس شہید مظلوم(ع) کی قبر کی مٹی ﴿خاک شفا﴾ سے تسبیح تیار کرکے اس کے ذریعے ذکر واذکار پڑھا جائے۔ امام زمانہ ﴿عج﴾ فرماتے ہیں کہ جس شخص کے ہاتھ میں خاک شفا کی تسبیح ہو اور وہ ذکر پڑھنا فراموش کر بیٹھے تو بھی اس کیلئے ذکر کا ثواب لکھا جائے گا.
امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ خاک شفا کی تسبیح خود بخود ذکر اور تسبیح پڑھتی رہتی ہے خواہ آدمی نہ بھی پڑھے، یہ بھی فرمایا کہ ایک ذکر یا استغفار جو اس تسبیح سے انجام پائے وہ دوسری تسبیحوں کے ساتھ انجام پانے والے ستر ذکر اور استغفار کے برابر ہے۔ اگر کوئی کسی ذکر کے بغیر بھی اس کے دانوں کو پھراتا رہے تو بھی اس کیلئے ہر دانہ کے بدلے سات تسبیحوں کا ثواب لکھا جاتا ہے ایک دوسری روایت کے مطابق ذکر کے ساتھ پھرائے جانے والے ہر دانے کا ثواب چالیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں ایک روایت میں ہے کہ حوران جنّت جب کسی فرشتے کو زمین پر آتے دیکھتی ہیں تو اس سے التماس کرتی ہیں کہ وہ ان کے لیے تربت سید الشہدائ﴿خاک شفا﴾ کی تسبیح لیتا آئے.
حدیث صحیح میں امام موسیٰ کاظم - فرماتے ہیں کہ مومن کو پانچ چیزوں سے خالی نہیں ہونا چاہیئے مسواک، کنگھی، جائے نماز، عقیق کی انگوٹھی اور چونتیس دانوں کی تسبیح اس سلسلے میں خام اور پختہ دونوں بہتر ہیں لیکن خام زیادہ بہتر ہے ۔
 امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ جو شخص خاک شفا سے ایک تسبیح پڑھتا ہے اﷲ اس کیلئے چار سونیکیاں لکھ دیتا ہے، چار سوگناہ مٹا دیتا ہے چار سو حاجات پوری کرتا ہے اور چار سو درجات بلند کرتا ہے . روایت میں یہ بھی ہے کہ اس تسبیح کا دھاگا نیلے رنگ کا ہونا چاہیئے۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کیلئے اپنی انگلیوں پر تسبیح پڑھنا فضیلت رکھتا ہے لیکن خاک شفا کی فضیلت والی احادیث مطلقاً زیادہ اور قوی ہیں ۔
🤲🏻📖 *ذخیره آخرت* 📖🤲🏻

Comments

Popular posts from this blog

Ramzan Mubarak ~Bahar e Qurãn - 2nd Para

WAQEA-E-SHAHADAT-E-JANABE FATIMA ZEHRA ‎(سلام الله عليها)

Fazilat/Wilayat e Ahlulbait (a.s)